Baba Main Teri Zainab sa Hun | Shahid Baltistani | Mola Ali Noha 2021 | 21 Ramzan Noha | Nohay 2021
یاعلی ہائے علی
ہائے علی، ہائےہائے زینب گھرسے جب حیدرِ صفدر کا جنازہ اٹھا سن کے حسنین بھی رونے لگے زینب کی صدا بابا میرے بابا میں تیری زینب ہوں آخری با ر کلیجے سے لگاؤ بابا بابا میں تیری زینب ہوں توڑ کر بندھے کفن مجھ کو بلاؤ بابا کیا گوارا ہے تمہیں سر سے ہٹاؤں چادر بولو کیوں چپ ہو پدر مجھ سے باتیں کرو یوں منہ نہ چھپاؤ بابا میں بھلا کیسے جدائی کا اٹھاؤں گی یہ غم آپ کو ماں کی قسم دوسری بار یتیمی سے بچاو بابا حکم تھا آپ کا زینب سے چھپا کر رکھنا کچھ نہ اس سے کہنا اب تو جاتے ہوئے وہ ذخم دکھاؤ بابا کون جنت کے منگاکر مجھے اب دیگا لباس عید بھی آگئی پاس اب میں ضد کس سے کرؤں گی یہ بتاؤ بابا تم نے اماں کی شہادت پہ تسلی دی تھی ابھی زندہ ہے علی اب مجھے کون سنبھالے گا بتاؤ بابا تنہا ملنے کے لئے تم سے کبھی آ نہ سکیں قبر پر جا نہ سکیں اس قدر دور تو بستی نہ بساؤ بابا آپ کے بعد بھی اس طرح وفادار رہیں سنگ باری نہ کریں کوفیوں سے ذرا کہتے ہوئے جاؤ بابا باپ کو اُس نے تکلمؔ نہ دی آواز کبھی صرف عاشور کو دی میں ہوں مشکل میں نجف چھوڑ کے آؤ بابا بابا میں تیری زینب ہوں آخری با ر کلیجے سے لگاؤ بابا ہائے علی، ہائےہائے زینب